چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ کراچی بدامنی کیس کا حتمی فیصلہ دیا ہے اور نہ اس میں کسی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کراچی بدامنی کیس کے حوالے سے مہاجرقومی موومنٹ چیئرمین آفاق احمد کی توہین عدالت کی درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے پر توہین عدالت کی درخواست نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک ٹیم کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کی نگرانی کر رہی ہے۔ اگر کسی کو کوئِی درخواست دائر کرنی ہے تو وہاں کرے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ کے تین رکن بینچ نے آفاق احمد کی درخواست رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو بھجوادی۔دریں اثنا چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی تجویز اچھی ہے لیکن اس سے سے پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ درخواست گزار عمران خان کے وکیل نے عدالت عظمی کو بتایا بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے اسی لاکھ پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا اندرون ملک پوسٹل بیلٹ کا نظام موجود ہے لیکن بیرون ملک پاکستانیوں کو پوسٹل بیلٹ نہیں دے سکتے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ انتخابی نظام میں بہت خامیاں ہیں۔ سماعت چھ فروری تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا گیا۔