سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل سے تحویل میں لیے گئے گیارہ افراد سے متعلق درخواست پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے سماعت کے لیے منظور کرلی اور اس ضمن میں وزارت دفاع، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی، ایڈووکیٹ جنرل، اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں دس رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل سے گیارہ افراد کو آرمی ایکٹ کے تحت تحویل میں لیا گیا تھا جن میں چار کی موت واقع ہوچکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔ جسٹس طارق پرویز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انہوں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ تحویل میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں کھیتوں سے ملی۔ اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کا کہنا تھا کہ وہ گذشتہ دنوں بہت مصروف رہے۔ وہ اس معاملے سے مکمل طور پر آگاہ نہیں۔ یہ پتا چلانا چاہیے کہ ان افراد کی اموات کیسے ہوئیں۔ درخواست گزار مس روہیفا کی جانب طارق اسد ایڈووکیٹ نے مقدمے کی پیروی کی۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت پندرہ فروری تک ملتوی کر دی۔