شام میں عرب ہلالِ احمر کا کہنا ہے کہ اس کے نائب صدر عبدالرزاق کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ہلالِ احمر نیاس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نائب صدر کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ شامی دارالحکومت دمشق سے ادلیب جا رہے تھے۔انٹرنیشنل ریڈ کراس کی مشرق وسطی کی سربراہ بیٹرس نے بتایا عبدالرزاق کو گولی ماری گئی تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہے کہ انھیں کن حالات میں مارا گیا۔ ریڈ کراس اس واقعے کی سخت مذمت کرتی ہے۔دوسری جانب شام کی حکومت مخالف کارکنوں نے عبدلرزاق کی ہلاکت کا الزام سکیورٹی فورسز پر لگایا ہے جبکہ شام کے سرکاری خبر رساں ادارے ثنا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے پیچھے ایک دہشت گرد گروہ کا ہاتھ ہے۔ ثنا کا کہنا ہے کہ اس دہشت گردوں نے مشین گن ہلالِ احمر کے نائب صدر پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں انھیں سر پر گولی لگی۔ جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ دم توڑ گئے۔شامی حکومت کا کہنا ہے کہ شام میں موجودہ بدامنی کے پیچھے دہشت گردوں کا ہاتھ ہے اور یہ گروہ ملک میں بدامنی پھیلانے کی ایک عالمی سازش کا حصہ ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں اقوامِ متحدہ کا کہنا تھا کہ شام میں بدامنی کے دوران اب تک پانچ ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔