سپریم کورٹ نے فراڈ کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کو خرم رسول کیخلاف غیرجانبدارانہ تحقیقات کر کے دس فروری تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ ڈرامائی انداز میں ملزم کو ہتھکڑیاں لگا کر پیش کرنے پر عدالت کا اظہار برہمی کیا۔ خرم رسول نے سپریم کورٹ میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ درخواستگذار انہیں دھمکیاں دے رہا ہے ان کی اہلیہ کو اغوا کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ ان کے مطابق پرویز احسن انھیں دھمکیاں دے رہا ہے، جس کے باعث انہیں عدالت میں پیش ہونے میں تاخیر ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویزاحسن کا موبائل فون ریکارڈ چیک کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو خرم رسول کیس کی کاروائی قانون کے مطابق کرنے کے احکامات جاری کئے اور عدالتی کاروائی دس فروری تک ملتوی کر دی۔