سپریم کورٹ نے بے نظیر قتل کی دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق درخواست پرپرویز مشرف سمیت بارہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ سپریم کورٹ مقدمے کی آئندہ سماعت پر لارجر بنچ تشکیل دے گا۔ تین رکنی بینچ کی سربراہی کرتے ہوئیچیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ صدر مملکت نے گڑھی خدا بخش میں یہ پوچھا تھا کہ بی بی کے کیس کاکیا بنا۔ یہ کسی عام آدمی کا کسی نہیں، پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن اور دو مرتبہ منتخب وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کا کیس ہے۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا حکومت بے نظیر کے قتل کے حوالے سے ٹرائل کورٹ کی کارروائی سے مطمئین ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا متعلقہ عدالت میں کارروائی موثرانداز میں ہورہی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ چاروں صوبوں کے ایماندار افسران پر مشتمل کمیشن بنا یاجاسکتاہے آئندہ سماعت پرعدالت کو آگاہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ سے مقدمے کا ریکارڈ بھی طلب کر تے ہوئے سماعت دو ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دی۔