سپریم کورٹ نے ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے اٹھائیس امیدواروں کی رکنیت معطل کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جو چھ صفحات پر مشتمل ہے۔ فیصلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس بات میں کوئِی دو رائے نہیں کہ اٹھائیس ارکان پارلیمنٹ کا انتخاب الیکشن کمیشن کی تشکیل کے بغیر ہوا، جس کی تائید اٹارنی جنرل نے بھی عدالت میں کی۔ عدالت اس معاملے پر پہلے فیصلہ دے دسکتی تھی لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھی بھیجا گیا لیکن کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔ بظاہر حتمی سماعت تک بھی کوئی پیشرفت نہ ہوئی ماسوائے اس کے بیسویں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل کے بغیر ضمنی انتخابات کو غیر آئینی قرار دینے کے بجائے یہ ہدایت دیتے ہیں کہ ضمنی انتخابات میں منتخب پارلیمنٹیرینز کا نوٹی فکیشن اس وقت تک معطل رہے گا جب تک انہیں پارلیمانی توثیق نہیں دے دی جاتی۔