رواں مالی سال جنوری دوہزار بارہ میں سیمنٹ سیکٹر کی پیداواری گنجائش کا استعمال ستر فیصد سے کم رہا ، جبکہ یہ سیکٹر زیادہ پیداواری لاگت بھی صارفین کو منتقل نہیں کرسکا ہے۔ ترجمان پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے کہا کہ پاکستان میں سیمنٹ کے نرخ ایک سو پچیس روپے پڑوسی ملک بھارت سے کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں افراط زر اور بینکوں کا شرح سود دہرے ہندسے میں داخل ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم سیمنٹ انڈسٹری نے پیداواری لاگت میں اضافے کے باوجود قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیمنٹ کی پیدا واری لاگت میں اضافہ اور فروخت میں کمی کی کی وجہ سے زیادہ تر خسارہ ہوا اور کئی کارخانے بند ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ بجلی ، کوئلہ، گیس اور ڈیزل سیمنٹ انڈسٹری کے اہم پیداواری عناصر ہیں۔