دوا ساز فیکٹری کا ملبہ ہٹانے کاکام تیسرے روز بھی جاری رہا۔اب تک جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 23 تک پہنچ گئی ہے۔ آج ایک اور شخص کو زندہ نکال لیا گیا۔ غلام عباس کو صبح کے وقت اڑتالیس گھنٹے بعد زندہ نکال کرجناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا۔ غلام عباس کے جسم کی متعدد ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔ ریسکیو آپریشن کے دوران مزید افراد کو زندہ نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان کا کہنا ہے کہ اب بھی 6 سے 7 افراد زندہ ہیں جس کی وجہ سے ملبہ ہٹانے کے لئے بھاری مشینری کا استعمال نہیں کیا جارہاہے۔ وزیراعلی پنجاب جائے حادثہ کا دورہ کرنے شام پانچ بجے پہنچ رہے ہیں۔