امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور چین کے نائب صدر زی جِن پنگ نے، جِن کیبارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ چین کے اگلے صدر ہوں گے، آئندہ ہفتے واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے پر بات چیت کی ہے۔ دونوں نے اِس توقع کا اظہار کیا کہ ملاقات کے نتیجے میں امریکہ اور چین کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔ وائٹ ہاوس نے کہا ہے کہ توقع ہیدونوں راہنما معیشت کے وسیع تر معاملات اور تجارتی امور کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کریں گے۔ ایک بیان میں وائٹ ہاوس نے بتایا کہ بائیڈن نے اِس بات کی ضرورت کو اجاگر کیا کہ امریکہ اور چین کو ایسے تعلقات استوار کرنا چاہئیں، جِن کی بدولت دونوں ملکوں کیلیے حقیقی اہمیت کے حامل معاملات پرتوجہ دی جاسکے۔ منگل کے روز چین کے سرکاری میڈیا نے زی کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے بتایا ہیکہ ان کے دورے کا مقصد چین اور امریکہ کے درمیان تعاون پر مبنی ساجھے داری قائم کرنا ہے ، جِس کی بنیادباہمی احترام پر ہو۔ امریکہ اور چین کے درمیان متعدد امور پر تنا ہے، مثلا تائیوان کو امریکی اسلحے کی فروخت، غیر متوازن تجارت جس کا توازن چین کے حق میں ہے اور زرِ مبادلہ کی شرح کا معاملہ شامل ہیں۔