افغان صدر حامد کرزئی نے سیاسی رہنماں سے ملاقات کے بعد پاک افغان سیاسی وفود کے تبادلے اور خطے میں امن و استحکام کویقینی بنانے کے لئے مشترکہ جرگے پر زور دیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آفتاب شیرپاونے کہا کہ پاک افغان جرگہ وقت کی ضرورت ہے۔ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو اپنے فیصلے خود کرنا ہیں۔ مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ ق لیگ کا وفد اپریل یا مئی میں افغانستان کا دورہ کریگا۔
اے این پی کے رہنماں افراسیاب خٹک اور سینیٹر زاہد خان نے ملاقات کے بعد کہا کہ شدت پسندی پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی اعلی قیادت میں ملاقات کے بعد بے یقینی اور بے اعتمادی کی فضا ختم ہوئی ہے۔