میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
Posted on February 29, 2012 By Adeel Webmaster شاحر لدھیانوی
i am alone
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
مجھ کو راتوں کی سیاہی کے سوا کچھ نہ ملا
میں وہ نغمہ ہوں جسے پیار کی محفل نہ ملی
وہ مسافر ہوں جسے کوئی بھی منزل نہ ملی
زخم پائے ہیں بہاروں کی تمنا کی تھی
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
کسی گیسو کسی آنچل کا سہاراہی نہیں !
راستے میں کوئی دھندلا سا ستارا ہی نہیں
میری نظروں نے نظاروں کی تمنا کی تھی
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
دل میں ناکام امیدوں کے بسیرے پائے
روشنی لینے کو نکلا تو اندھیرے پائے
رنگ اور نور کے دھاروں کی تمنا کی تھی
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
ساحر لدھیانوی