جولین اسانژ وکی لیکس کے بانی۔ 1971 کو آسٹریلیا میں پیدا ہوئے۔ کم عمری ہی میں ہیکنگ کے جرم میں پولیس کو مطلوب رہے۔ مگر انہیں بین الاقوامی طور پر شہرت وکی لیکس کی بدولت حاصل ہوئی۔ یہ ویب سائیٹ 2006 میں منظر عام پر آئی۔ جس کا مقصد بین الاقوامی رازوں سے پردہ اٹھانا تھا۔ اور عام آدمی کی رسائی کو ان معلومات تک ممکن بنانا تھا جس کو ہمیشہ بڑی طاقتیں یا حکومتیں خفیہ رکھتی ہیں۔ اس مقصد میں پہلی کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب اپریل 2010 میں اسانش نے واشنگٹن میں نیشنل پریس کلب میں ایک ویڈیو دکھائی جس میں 2007 میں بغداد میں ایک امریکی فوجی ہیلی کاپٹر سے بارہ عراقیوں کو ہلاک کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جن میں رائٹرز کے دو صحافی بھی شامل تھے۔ اس کے بعد ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے جولائی 2010 میں افغانستان کی جنگ پر 77 ہزار امریکی فوجی دستاویز شائع کیے گئے۔
اکتوبر 2010 میں عراق جنگ پر چار لاکھ خفیہ دستاویز جاری کیے گئے۔نومبر 2010 میں وکی لیکس نے امریکی خفیہ نیٹ ورک کے ہزاروں خطوط لوگوں کے سامنے رکھنے کے بعد تہلکہ مچا دیا۔ خود جولین اسانش سویڈن کی حکومت کو مطلوب ہیں۔ کیونکہ ان پر دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ ان کے انٹرپول کے وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ برطانیہ میں کسی جگہ روپوش ہے۔ نومبر 2010 میں امریکہ بھی ان کے خلاف جاسوسی کے الزام تحت مقدمہ چلانے کا سوچ رہی ہے۔ 7 دسمبر 2010 کو جولین لندن میں پولیس کے طلب کرنے پر تھانے گئے جہاں اسے گرفتار کر لیا گیا۔ عدالت نے اس کی ضمانت کرنے سے انکار کر دیا۔ مبصرین نے جولین کو برطانیہ میں سیاسی قیدی گردانا ہے۔ امریکی رہنماؤں نے جولین کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔