جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے
Posted on March 9, 2012 By Adeel Webmaster جون ایلیا
advice
جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے
بہتر یہی ہے آپ مجھے بھول جائیے
ہر آن اک جدائی ہے خود اپنے آپ سے
ہر آن کا ہے زخم جو ہر آن کھائیے
تھی مشورت کہ ہم کو بسانا ہے گھر نیا
دل نے کہا کہ میرے در و بام ڈھائیے
تھوکا ہے میںنے خون ہمیشہ مذاق میں
میرا مذاق آپ ہمیشہ اڑائیے
اب کوئی بھی نہیں ہے کسی دل محلے میں
کس کس گلی میں جائیے اور غل مچائیے
اک لال قلعہ تھا جو میاں زرد پڑ گیا
اب رنگ ریز کون سے کس جا سے لائیے
جو حالتوں کا دور تھا وہ تو گذر گیا
دل کو جلا چکے ہیں سو اب گھر جلائیے
بس فائلوں کا بوجھ اٹھایا کریں جناب
مصرع یہ جون کا ہے اسے مت اٹھائیے
جون ایلیا