امریکہ : (جیو ڈیسک)امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ سولہ افغان شہریوں کو ہلاک کرنے والے اتحادی فوجی کا عمل ذاتی تھا، جبکہ امریکا کے وزیردفاع لیون پنیٹا کہتے ہیں فوجی کو سزائے موت ہوسکتی ہے۔
انٹرویو میں امریکی صدر براک اوباما کا کہنا تھا تیل کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ایران کے جوہری تنازعے پر مشرق وسطی میں جنگ کی افواہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے امریکی حکام نے ایران کے متعلق جنگ کی باتیں کرنا بند کردی ہیں۔ افغانستان کے حوالے سے امریکی صدر نے کہنا تھا فائرنگ واقعہ اس بات کا اشارہ ہے کہ کابل سے انخلا کا وقت آگیا ہے اور یہ انخلا ذمہ درانہ اور مقرر وقت پر ہوگا۔
ادھر امریکی وزیر دفاع لیون پینیٹا نے کرغزستان جاتے ہوئے طیارے میں صافیوں سے بات چیت میں کہا کہ افغانستان میں سولہ سویلین کو ہلاک کرنے والے اتحادی فوج کے خلاف فوجی عدالتی نظام کے تحت مقدمہ چلانا زیر غور ہے اور فوجی کو سزائے موت ہوسکتی ہے۔
اس سے پہلے امریکی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ افغانستان میں فائرنگ کرنے والے اتحادی فوجی کا ذہن زخمی تھا اور ہوسکتا ہے کہ اس نے ذہنی توازن کھو دیا ہو تاہم تحقیقات جاری ہیں۔