پنجاب کے ایک لا کھ پچیس ہزار ذہین طلباء طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے:شہباز

Shahbaz sharif

Shahbaz sharif

گجرات : وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب کے ایک لا کھ پچیس ہزارذہین طلباء طالبات میں دس ارب روپے کی خطیر رقم سے لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے۔ یونیورسٹی آف گجرات میں ایک بہت بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ گجرات کے چار ہزار خوش نصیب طلباء طالبات لیپ ٹاپ حاصل کررہے ہیں۔ میں اس موقع پر ان خوش نصیب طلباء کے والدین کو مبارکباد دیتاہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میںجانتاہوں کہ ان میںسے نوے فیصد طلباء وطالبات کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے لیکن وہ خوش نصیب ہیں کہ انہوں نے اس طرح کے والدین کے گھر جنم لیا جنہوں نے پیٹ کاٹ کر ان کو یونیورسٹی تک پہنچا دیا ۔ تقریب میں شرکت کرنے والوں میں خواجہ محمد آصف ،خرم دستگیر ، زعیم قادری ، ملک حنیف اعوان ، ملک جمیل اعوان ، حاجی ناصرمحمود ،حاجی عمران ظفر ،میاں طارق محمود ، غضنفر گل ، اور دیگر سیاسی وسماجی شخصیات کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں طلباء طالبا ت اوران کے والدین بھی موجود تھے ۔
وزیر اعلیٰ نے ا س مو قع پر65سے70 فیصد نمبر حاصل کرنے والے 27طلباء وطالبات کو اپنے ہاتھوں سے لیپ ٹاپ تقسیم کیے ۔ میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ (ن) لیگ ایسا تعلیمی انقلاب چاہتی ہے جس میں غریب کے بچوں کو ایچی سن کالج جیسے اداروں کی سہولت میسر ہو۔ انہوں نے کہا کہ انڈومنٹ فنڈ کی صورت میں دس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور پنجاب حکومت کی پالیسی ہے کہ صرف میرٹ کو بنیاد بنا کر ملک کو علامہ اقبال اور قائد اعظم کاپاکستان بنایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس صوبہ کے ہرگھر میںایک ارفع کریم دیکھنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بیرونی دنیا میں پاکستان کا امیج خراب کیاہے ان کے ایک ہاتھ میں کشکول اور دوسرے ہاتھ میں ایٹم بم ہے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کی غیرت کے لئے حقارت سے پھینکے ہوئے چند ڈالر ہی کافی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کی موجودگی میں نیا پاکستان تعمیر کرکے دکھائیں گے (ن) لیگ کی آج سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ جلد سے جلد الیکشن کروائے جائیں تاکہ کرپٹ ٹولہ سے جتنی جلد ممکن ہو چھٹکارا حاصل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوٹ کھسوٹ کا نظام ہمیشہ کے لئے دفن کر دینا چاہتے ہیں اور ان کی یہ شدید خواہش ہے کہ اس صوبہ کے ہر گھر میں خوشیوں کا بسیراہو۔ اپنی تقریر کے آخر میں انہوں نے یہ شعر بھی پڑا کہ؛؛ ظلم بچے جن رہا ہے کوچاوبازارمیں ۔عدل کو بھی صاحب اولاد ہو نا چاہیے