اسلام آباد: (جیو ڈیسک) توہین عدالت کیس میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنا تحریری بیان جمع کرا دیا ہے اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سوئس حکام کو خط لکھنا ضروری نہیں عدالت معاملہ پارلیمنٹ کو بھیج دے۔
وزیر اعظم کے دستخط سے رجسٹرار آفس میں جمع ان کا بیان چوبیس صفحات پر مشتمل ہے جس میں سوئس حکام کو خط نہ لکھنے سے متعلق وضاحتیں پیش کی گئی ہیں ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ توہین عدالت سے متعلق مفروضہ درست نہیں ہے سوئس حکام کو خط لکھنا ضروری نہیں،صدر کے خلاف خط نہ لکھنے کا فیصلہ آئین کے مطابق کیا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے ججز کا معاملا بھی پارلیمنٹ کو بھیجا گیا تھا اسی طرح سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق معاملہ بھی پارلیمنٹ کو بھیج دیا جائے تاکہ پارلیمنٹ فیصلہ کرسکے ۔ وزیر اعظم کے بیان کے مطابق صدر کو سول مقدمات میں پوری دنیا میں استثنی حاصل ہے ، منتخب صدر کو غیر ملکی مجسٹریٹ کے سامنے نہیں بھیج سکتے ۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالت سے کچھ نہیں چھپایا، سوئس حکام سے متعلق وزارت قانون کی سمری پر عملدرآمد کیا، وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت سات رکنی اکیس مارچ کو کرے گا۔