پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سو جائو
Posted on March 20, 2012 By Adeel Webmaster قتیل شفائی
Raat ke pursakoon lamhoon mein
پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سو جائو
سکوتِ مرگ طاری ہے ستارو تم تو سو جائو
ہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جائو خیالوں میں
ہمیں یہ رات بھاری ہے ستارو تم تو سو جائو
تمہیں کیا آج بھی کوئی اگر ملنے نہیں آیا
یہ بازی ہم نے ہاری ہے ستارو تم تو سو جائو
کہے جاتے ہو رو رو کے ہمارا حال دُنیا سے
یہ کیسی راز داری ہے ستارو تم تو سو جائو
ہمیں تو آج کی شب پو پھٹنے تک جاگنا ہے
یہی قسمت ہماری ہے ستارو تم تو سو جائو
ہمیں بھی نیند آ جائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گے
ابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سو جائو
قتیل شفائی