ممبئی : (جیو ڈیسک) بھارتی اداکار سیف علی خان، پاکستان میں اپنی فلم ایجنٹ ونود پر لگی پابندی پر حیران ہیں۔ ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیف علی خان نے کہا، یہ شرمناک ہے۔ ہم نے فلم میں پاکستان کے خلاف کچھ نہیں دکھایا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے لوگ یہ فلم دیکھیں۔ آپ اسے دیکھیں پھر فیصلہ کریں۔
سیف اس فلم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ساتھ ہی وہ فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہاں ہم نے فلم میں یہ ضرور دکھایا ہے کہ پاکستان میں کچھ ایسے عناصر ہیں جو بھارت مخالف ہیں اور یہ تو حقیقت ہی ہے۔ فلم کا ہیرو را ایجنٹ ہے جسے ہمیں جیتتے ہوئے دکھانا ہی تھا۔ تو اس میں غلط کیا ہے؟
سیف نے بتایا کہ فلم کی ہیروئن ایک پاکستانی لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہے اور فلم میں کچھ بھی پاکستان مخالف نہیں ہے۔ سیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں فلم پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ان سب باتوں سے پائیریسی جیسی چیزوں کو فروغ ملتا ہے، کیونکہ لوگ تو فلم دیکھنا ہی چاہتے ہیں۔ اگر سرکاری طور پر انہیں دیکھنے کو نہیں ملے گی تو لامحالہ وہ پائیریسی کے ذریعے وہ اسے دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان سنسر بورڈ نے ایجنٹ ونود کو پاکستان میں دکھائے جانے کی اجازت نہیں دی۔ فلم اسی ہفتے 23 مارچ کو ریلیز ہو رہی ہے۔ سینسر بورڈ نے اس بارے میں سرکاری طور پر تو کچھ نہیں کہا لیکن خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق فلم میں مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے بارے میں کچھ باتیں تھیں جن سے پاکستان سنسر بورڈ کو یہ محسوس ہوا کہ پاکستان کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی تھی۔
ایجنٹ ونود میں سیف علی خان کے ساتھ کرینہ کپور کا بھی اہم کردار ہے۔ اس فلم کے ہدایت کا شری رام راگھون ہیں۔