اسلام آباد: (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے تمام رینٹل پاور منصوبوں کو غیرشفاف قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیدیا ہے اور سابق وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کیخلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زیرسربراہی تین رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے تمام رینٹل پاور منصوبے غیرقانونی قرار دیتے ہوئے انہیں ختم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے کہ سابق وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف اور سیکرٹری خزانہ کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اس سلسلے میں ہر پندرہ روز بعد رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ رینٹل پاور کمپنیوں سے تمام رقم سود سمیت وآپس لی جائے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ واپڈا، پیپکو اور پاور کمپنیاں قوم کو بھاری نقصان پہنچانے ، کھربوں روپے کی بدعنوانی کی ذمہ دار ہیں۔ نیپرا بھی اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہا۔ یہ معاہدے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔
وفاقی وزیر فیصل صالح حیات نے آٹھ ستمبر دوہزار نو کو سپریم کورٹ سے رینٹل پاور منصوبوں کا نوٹس لینے کی استدعا کی تھی۔