ممباسا : (جیوڈیسک) کینیا کے ساحلی شہر ممباسا اور اس کے قریب ایک قصبے میں ہفتہ کی شب انتہائی کم وقفے سے ہونے والے دو گرنیڈ حملوں میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم 24 زخمی ہو گئے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ نامعملوم حملہ آوروں نے ممباسا کے شمال میں مواپا نامی قصبے میں مسیحی برادری کی مذہبی تقریب کے شرکا پر دستی بم پھینکا جس کے پھٹنے سے ایک خاتون ہلاک اور مزید 10 افراد زخمی ہو گئے۔ ممباسا میں شہر کے مرکزی اسٹیڈیم کے قریب واقع طعام گاہ پر بھی دستی بم سے کیے گئے حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
کینیا کی فوج کی جانب سے صومالیہ میں القاعدہ سے منسلک الشباب تنظیم کے جنگجوں کے خلاف اکتوبر میں شروع کی گئی کارروائی کے بعد شروع ہونے والی تشدد کی لہر میں یہ تازہ ترین حملے تھے، تاہم سیاحتی اعتبار سے مشہور ممباسا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ تھا۔ مارچ کے اوائل میں دارالحکومت نیروبی میں ایک گرنیڈ حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور تقریبا 40 زخمی ہو گئے تھے۔
کینیا کی حکومت نے القاعدہ سے منسلک گروہ کو غیر ملکی سیاحوں پر حملوں اور انھیں اغوا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، لیکن الشباب نے حالیہ گرنیڈ حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔