کراچی: (جیو ڈیسک) ملک کے مختلف شہروں میں نرسیں احتجاج کر رہی تھیں کہ اب ڈاکٹروں نے بھی مطالبات کی منظوری کے لئے یہی راستہ اختیار کر لیا ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لئے آنے والے مریض مایوس لوٹنے لگے۔ تنخواہوں میں اضافے، سروس اسٹرکچر کی بحالی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے کراچی میں سرکاری اسپتالوں کی نرسیں کام کا بائیکاٹ کر کے نو روز سے احتجاج کر رہی ہیں۔
کراچی میں نرسیں تو ہڑتال پر تھیں کہ رہی سہی کسر ڈاکٹرز نے پروموشن لیٹر جاری نہ ہونے پر کام کا بائیکاٹ کر کے پوری کر دی۔ سول ، جناح اور این آئی سی ایچ اسپتال کی او پی ڈیز بند ہیں اور مریضوں کو دشواری کا سامنا ہے۔ سکھر میں نرسوں نے کام چھوڑ ہڑتال کی۔ سندھ حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور دھرنا دے کر سول اسپتال میں مریضوں کا داخلہ روک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافہ اور نرسوں کو مستقل کیا جائے۔
اسکردو میں ڈی ایچ کیو اسپتال کے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے ریلی نکالی اور اسپتال روڈ کو بلاک کردیا۔ ریلی کے شرکا نے ایم ایس کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا مظاہرین کا کہنا تھاکہ پولیس اور عدلیہ سمیت دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین کی طرح مراعات اور سہولیات ان کا بھی بنیادی حق ہے۔ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کے احتجاج کے باعث مریضوں کو اسپتال کے باہر بیٹھ کر انتظار کرنا پڑا۔