افغانستان : (جیو ڈیسک)افغانستان کے صوبہ تخار میں زہریلا پانی پینے کے باعث متاثر ہونے والی 150 طالبات میں سے بیشتر اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق منگل کو پانی پینے کے بعد ہائی اسکول کی طالبات کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد انھیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ لگ بھگ 50 طالبات کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے گھر بھیج دیا گیا جب کہ باقی اب بھی زیر علاج ہیں۔
عہدیداروں کا الزام ہے کہ اس میں وہ لوگ ملوث ہیں جو خواتین کی تعلیم کی مخالفت کرتے آئے ہیں۔صوبہ تخار کے محکمہ تعلیم کے ترجمان جان محمد نبی زادہ کا کہنا ہے کہ اس بات کے واضح شواہد ملے ہیں کہ پانی میں زہریلا مواد شامل کیا گیا تھا۔طالبات کو متلی، سردرد اور چکر آنے کی شکایات کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔