لالہ موسیٰ ریلوے اسٹیشن چوک پرعوام کی سہولت کیلئے برج تعمیر کیا جائے:محمد رشید

لالہ موسیٰ: لالہ موسیٰ کے وسط میں ہائی وے پر ریلوے اسٹیشن چوک ہے،جہاں سے ہزاروں کی تعداد میں طلباء وطالبات کا گذر ہوتا ہے، کیونکہ اس چوک کے قریب پندرہ سے زائد سرکاری وغیر سرکاری سکول وکالج ہیں، جہاں پر بچے بچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس چوک میں ٹریفک کے بے پناہ رش کی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں، جن سے سینکڑوں کی تعداد میں اب تک بچے معذور ہو کر معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں، ان خیالات کا اظہار معروف سماجی راہنما مہر محمدرشید نے اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن چوک میں اوور ہیڈبرج کے لیے آواز بلند کی، تو این ایچ اے نے اس کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے اس کی منظوری دے دی،اور اس کا ٹھیکہ ایک کمپنی کو دے دیا، جس نے کام شروع کردیا۔ اس اوورہیڈبرج جس کو پیدل چلنے والوں کے لیے سہولت ملنا تھی،سیاسی انتقام کا نشانہ بنا دیا گیا، اور تعمیر کو روکوا دیا گیا، تین مرتبہ اس کی تعمیر میں رکاوٹیں ڈالنے کے بعد جب اس کی تعمیر کا دوبارہ آغاز ہوا تو اوورہیڈبرج کی میںیہ کہہ کر رکاوٹ ڈال دی گئی کہ اس کا ایک پایہ تھانہ صدر کی دیوار کے سامنے آتا ہے ،اور تعمیر رکوا دی، میں نے جب اس سلسلہ میں آواز بلند کی اور RPOگوجرانوالہ، کمشنر گوجرانوالہ، DCOگجرات اور ڈپٹی ڈائریکٹر این ایچ اے کو درخواستیں لکھیں تو تمام افسران بالا نے موقع کا معائنہ کیا اور اوور ہیڈبرج کے نقشہ میں معمولی ترمیم کرکے اس کو دوبارہ شروع کرنے کے زبانی احکامات جاری کردیئے،جس پر کام شروع ہو گیا، مگر گزشتہ دنوں2اپریل 2012 کو DPOگجرات نے اس کی تعمیر اس وقت رکوا دی جب اس کی صرف اور صرف 15سیڑھیاں بننی بقایا رہ گئی تھیںاور باقی کااوورہیڈبرج مکمل ہو چکا ہے، : آپ جس طرح دیگر مسائل کو اجاگر کرتے ہیں، ہمارے علاقہ کا یہ سنجیدہ مسئلہ بھی حل کروانے میں ہماری مدد کریں، اور اعلیٰ حکام سے بھی ہماری التماس ہے کہ وہ  ڈی پی او گجرات کے خلاف کاروائی کریں اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کریں کہ کس بناء پر انہوں نے اس کی تعمیر رکوائی ،جب کہ آر پی او گوجرانوالہ،اور کمشنر گوجرانوالہ بھی اس کی تعمیر کے احکامات جاری کرچکے ہیں، یہ فلاحی کام ہے، اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ اس مسئلہ کو حل کروانے میں ہماری مدد ضرور کریں گے، اگر یہ برج تعمیر ہو گیا تو میں سمجھوں گا کہ میری محنت اور آپ کی کوششیں رنگ لے آئیں، اور والدین بھی بے خوف ہو کر اپنے بچوں کو سکولوں وکالجوں میں بھیج سکیں گے۔