اسلام آباد : (جیو ڈیسک)وزیر اعظم توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے سربراہان مملکت کے استثنی پر دلائل مکمل کرلئے۔ جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیئے ہیں اصل مسئلہ یہ ہے حکومت خط لکھنا ہی نہیں چاہتی۔ توہین عدالت کیس کی سماعت میں اعتزاز احسن نے استغاثہ کی جانب سے پیش کی گئی شہادت پر بحث کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم رولز کے تحت سمری پرعمل کرنے کے پابند ہیں۔ جسٹس ناصرنے کہا عدالت نے دوبارہ سمری بھیجنے کا حکم دیا تھا۔جس پر بیرسٹر اعتزاز کا کہنا تھا دوسری سمری وزیر اعظم کے پاس پہنچی ہی نہیں تو اس میں انکی غلطی نہیں ۔
جسٹس اعجاز نے پوچھا ٹرائل کے دوران آپ کے علم میں یہ بات آگئی تھی۔ جس پراعتزاز نے کہا جی ہاں ٹرائل کے دوران یہ بات علم میں آگئی تھی۔ جسٹس اعجاز نے کہا تو پھر آپ اب خط لکھ دیں۔ اعتزاز نے کہا وہ یہی تو ثابت کررہے ہیں صدر کے خلاف خط نہیں لکھا جا سکتا۔ جسٹس اعجاز نے کہا اصل مسئلہ یہی ہے کہ آپ خط لکھنا ہی نہیں چاہتے۔
اس سے پہلے اعتزاز احسن نے سربراہان مملکت کو استثنی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ انہوں نے کہا صدرکو عالمی سطح پر ہرقسم کے معاملات میں استثنی حاصل ہے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا پہلے یا بعد میں خط لکھنے پرپابندی نہیں، ٹرائل پرپابندی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا فرانس کی عدالت نے جبوٹی کے صدر کو طلب کیا تھا۔ عالمی عدالت نے اسے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا۔