چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں
Posted on August 24, 2012 By Adeel Webmaster راحت اندوری
looking at cloudy sky
چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں
ہم آسماں سے غزل کی زمین لائے ہیں
وہ اور ہوں گے جو خنجر چُھپا کے لائے ہیں
ہم اپنے ساتھ پھٹی آستین لائے ہیں
ہماری بات کی گہرائی خاک سمجھیں گے
جو پربتوں کے لیے خوردبین لائے ہیں
ہنسو نہ ہم پہ کہ ہم بدنصیب بنجارے
سروں پہ رکھ کے وطن کی زمین لائے ہیں
مرے قبیلے کے بچوں کے کھیل بھی ہیں عجیب
کسی سپاہی کی تلوار چھین لائے ہیں
راحت اندوری
Rahat Indori – shining worlds from stars