لاہور : (جیو ڈیسک) شاد باغ میں قاری کے مبینہ تشدد سے بارہ سالہ طالبعلم جاں بحق ہو گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
بارہ سالہ جمیل مدرسے میں زیرتعلیم تھا جمیل کے ورثاء نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے معلم نے دس روز قبل جمیل کو سبق یاد نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کے پیٹ میں زخم ہو گیا۔ بچے کے والد کا کہنا تھا کہ قاری کے مبینہ تشدد سے اس کے بیٹے کی موت واقع ہوئی ہے۔
پولیس نے مدرسے کے مہتمم قاری جمیل سمیت دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ جیل کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوادیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور کو چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔