پشاور ہائیکورٹ : (جیو ڈیسک) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے حکومت اور سول ایوی ایشن نے عدالتی حکم کو سنجیدگی سے لیا ہو تا تو بھوجا ائیر کا حادثہ پیش نہ آتا۔
پشاور ہائیکورٹ میں ائیر بلیو طیارہ حادثہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بھو جا اور ائیر بلیو کے پائلیٹس کا ڈیٹا طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نیاستفسارکیا پی آئی اے سمیت پاکستان کے تمام جہازوں کا انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سے معائنہ کرانے کا حکم دیا تھا، لیکن عمل نہیں کیا گیا۔ عدالت کے حکم میں تاخیر کیوں ہوئی۔ انھوں نے ریمارکس دیئے انسانی جانوں سے کیوں کھیلا جا رہا ہے۔ حکومت اور سول اسیوی ایشن نے عدالتی حکم کو سنجیدگی سے لیا ہو تا تو بھوجا ائیر لائن کا حادثہ پیش نہ آتا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا ضیاء الحق کے علاوہ وی آئی پیز کے کسی جہاز کو حادثہ پیش نہیں آیا پھر غریب لوگوں کو کیوں مروایا جا رہا ہے۔ لیگل آفیسر سول ایوی ایشن عبید الایمان نے بتایا طیارہ حادثو ں میں پائیلٹس کی غلطی کا امکان ہے۔ عدالت کہے تو جہازوں کی وائس ریکارڈنگ پیش کر سکتے ہیں۔