کراچی : (جیو ڈیسک) علاقے لیاری میں چوتھے روز بھی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔ بورڈ انتظامیہ نے آج بھی ہونے والا میٹرک کا پرچہ ملتوی کر دیا ہے۔ صدر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو لیاری کے مکینوں کو خوراک اور رہائش فراہم کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔
کراچی کے علاقے لیاری میں آج آپریشن کو چوتھا روز ہے۔ جس کے باعث پورے علاقے میں کاروبار زندگی مفلوج ہے اور مکین سہمے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کئی خاندا ن تو اس مسلسل کشیدگی سے تنگ آکر عارضی طور پر علاقہ چھو ڑ چکے ہیں جبکہ جو لوگ علاقے میں مقیم ہیں وہ اپنے گھروں میں محصور ہیں اور ان کے پاس کھانے پینے کی اشیاء ختم ہو چکی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مکینو ں کو خوراک کی فراہمی کی ہدایت تو کی ہے مگر اس وقت لیا ری میں جو صورتحال ہے اس میں یہ سوال موجود ہے کہ ایسی صورتحال میں جبکہ علاقے میں پولیس کو بھی داخل ہونے میں شدید مزاحمت کا سامنا ہے تمام مکینوں تک اشیاعہ خورد ونوش کس طرح پہنچائی جا سکیں گی۔
دوسری جانب آپریشن میں مصروف اداروں نے علاقے کو جرائم پیشہ افراد سے مکمل صاف کرنے کیلئے مزید اڑتالیس گھنٹے کی مہلت مانگ لی ہے۔ اتوار کا پورا دن لیاری راکٹ لانچروں اور دیگر جدید ہتھیاروں سے گونجتا رہا تھا۔ دہشت گرد اب بھی مختلف مقاما ت پر مورچہ زن ہے اور پولیس نے ان کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
اتوار کو دو مبینہ حملہ آوروں سمیت چار افراد ہلا ک اور چھ زخمی ہوئے تھے۔ جبکہ مجموعی طور پر گذشتہ تین دنوں میں 21افراد ہلا ک ہو چکے ہیں۔ ڈی آئی جی ساتھ شوکت علی شاہ نے آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ لیاری کی تنگ و تاریک گلیوں میں زندگی اور موت کا کھیل جاری ہے۔ تنگ گلیوں کے باعث جرائم پیشہ عناصر تک پہنچنے میں فورسز کو مشکلات کا سامنا ہے۔