محمد عامر کے بعد محمد آصف کی سزا مکمل

asif

asif

لندن: (جیو ڈیسک) پاکستانی کرکٹر محمد آصف اسپاٹ فکسنگ کیس کے دوسرے مجرم ہیں جنھیں رہائی ملی ہے۔ اب وہ صرف آئی سی سی کی جانب سے لگائی گئی پابندی کے خاتمے تک انتظار کریں گے۔ پاک انگلینڈ کرکٹ سیریز کے دوران لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ تنازع نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

ایک برطانوی اخبار کی طرف سے تین پاکستانی کرکٹرز پر الزام عائد کیا گیا کہ ان کھلاڑیوں نے پیسوں کیلئے اسپاٹ فکسنگ کی۔ دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے الزامات کا کیس لندن کی عدالت میں چلایا گیا اور فیصلے میں فاسٹ بولر محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر کو قید اور بھاری جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے کم عمر مجرم محمد عامر نے چھ ماہ کی سزا اصلاحی مرکز میں گزاری اور رہائی کے بعد اب وہ وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔ لندن کی عدالت نے محمد آصف کو پیسوں کی خاطر نو بالز کرانے کا جرم ثابت ہونے پر ایک سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

تجربہ کار فاسٹ بولر کو سلمان بٹ کے ہمراہ وینڈز ورتھ جیل میں رکھا گیا تھا لیکن بعد میں ان کی درخواست پرکنٹربری جیل منتقل کردیا گیا جہاں انھوں نے سزا کے بقیہ دن گزارے ہیں۔ رہائی کے بعد ان کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کئی عرصے تک ممکن نہیں۔ انھیں کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی کی جانب سے سات سالہ پابندی کا بھی سامنا ہے جس کے خلاف وہ اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فاسٹ بولر محمد آصف اسپاٹ فکسنگ ڈرامے کے دوسرے کردار ہیں جنھیں کھلے آسمان کے نیچے جینے کا موقع مل رہاہے۔

اب باقی رہ گئے دو اہم کردار۔۔ قومی ٹیسٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ، ماسٹر مائینڈ اور کھلاڑیوں کے ایجنٹ مظہر مجید جو اگلے سال تک جیل سے باہر آجائیں گے۔