انڈونیشیا: (جیو ڈیسک) انڈونیشیا میں پناہ حاصل کرنے کے خواہاں 160 سے زائد افغان پناہ گزین تقریبا 4 روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں، وہ انہیں آسٹریلیا منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سنگا پور کے نزدیک واقعہ بنتان جزیرہ کے ایک حراستی مرکز کے سربراہ محمد یونس نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انہوں نے پیر کی شام سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے ۔ پناہ گزینوں میں سے تمام مرد ہیں جن کی عمریں 17 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کا کہنا ہے کہ وہ مزید حراستی مرکز میں نہیں رہ سکتے۔ وہ آسٹریلیا جانا چاہتے ہیں تا کہ وہاں معمول کی زندگی گزار سکیں۔ جمعرات کے روز تنجونگ پینانگ شہر میں واقعہ حراستی مرکز میں 40 پناہ گزینوں کو ہسپتال بھیجا گیا تھا جہاں انہیں ڈرپس لگائی گئیں۔ بعض کو خون میں ہیمو گلوبین کی کمی جبکہ بعض ہوش و حواس کھو بیٹھے تھے۔ اس کے بعد سے 35 افراد کو ہسپتال سے فارغ کیا جا چکا ہے اور وہ دوبارہ بھوک ہڑتال پر ہیں ۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ہائی کمیشن کی جانب سے انہیں پناہ گزینوں کا درجہ دیئے جانے سے قبل ان میں سے بعض 2 سال سے قید کاٹ رہے تھے۔ پناہ گزین کا درجہ ملنے کے بعد وہ آسٹریلیا جانے کی درخواست کر سکتے ہیں۔