فیصل آباد : (جیو ڈیسک) ایک ہفتے بعد عدالتوں نے کام شروع کر دیا ہے مقدمات کی سماعت شروع ہو گئی ہے اور لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے اور فیصل آباد میں انصاف کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوا۔ ایک ہفتے تک بند رہنے والی عدالتوں میں مقدمات کی سماعت شروع ہوئی تو لوگوں کی جان میں جان آ گئی۔ ججز اور وکلاء میں جاری تنازعے کا ڈراپ سین جس طرح ہوا سب کو اسی کی توقع تھی۔ ججز نے ایک ہفتے تک کام چھوڑے رکھا مگر جج کو جوتا مارنے والے وکیل کے خلاف مقدمہ درج نہ کروا سکے۔ البتہ اب اس وکیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ وکلاء اور ججوں کے نمائندوں میں طے پایا ہے کہ جس وکیل نے جج کو جوتا مارا تھا اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائیگی اور مقدمہ درج نہیں ہو گا۔ جج کو جوتا مارنے والے وکیل کی طرف سے بھی کوئی وکیل پیروی کے لئے پیش نہیں ہو گا۔ دوسری جانب وکلاء ایڈیشنل سیشن جج اسد علی کے خلاف ریفرنس فائل کریں گے جس میں الزام ہو گا کہ وکیل چوہدری مسعود کے مقدمے کا فیصلہ جج نے ذاتی دباو کی بنیاد پر دیا۔