ایک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئے
Posted on May 14, 2012 By Adeel Webmaster خمار بارہ بنکوی
shayari for girls
ایک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئے
دو دن کی زندگی کا مزا ہم سے پوچھئے
بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہم
قسطوں میں خودکشی کا مزا ہم سے پوچھئے
آغاز عاشقی کا مزا آپ جانئے!
انجام عاشقی کا مزا ہم سے پوچھئے
ہنسنے کا شوق ہم کو بھی تھا آپکی طرح
ہنسیے مگر ہنسی کا مزا ہم سے پوچھئے
وہ جان ہی گئے کہ ہمیں ان سے پیار ہے
آنکھوں کی مخبری کا مزا ہم سے پوچھئے
جلتے دئیوں میں جلتے گھروں جیسی ضو کہاں
سرکار روشنی کا مزا ہم سے پوچھئے
ہم توبہ کر کے مر گئے قبل اجل خمار
توہینِ مے کشی کا مزا ہم سے پوچھئے
خمار بارہ بنکوی
Shayari for Girls