پاکستان : (جیو ڈیسک) وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان نیٹو سپلائی کو کبھی بھی مستقل طور پر بند نہیں کرنا چاہتا، روٹ کی بحالی کے لئے آج بھی دباؤ کا سامنا ہے۔
ذرائع کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ اس کی خودمختاری کا مکمل احترام کیا جائے، ملکی خودمختاری پامال ہو تو عوام کا ردعمل بھی سامنے آئے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے عالمی برادری کے ساتھ بہترتعلقات پر زور دیا ہے اور امریکا اور ایساف کے ساتھ تعلقات از سر نو مرتب کئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو سپلائی بحالی کے لئے آج بھی دباؤ میں ہیں، دنیا کو بتاناچاہتے ہیں کہ افغان امن عمل میں پاکستان بھی اتحادی ہے اور افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔
حنا ربانی کھر نے صدر زرداری کی شکاگو کانفرنس میں شرکت پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تنقید کرنے والے پاکستان کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی صرف پاکستان یا امریکا کا نہیں بلکہ ساٹھ ممالک کے ساتھ تعلقات کا مسئلہ ہے۔ عالمی برادری سے الگ تھلگ ہو کر کوئی بھی پاکستان کے موقف کو نہیں سمجھے گا۔