جگنوئوں کو چھپائے پھرتی ہے مٹھیوں میں
Posted on May 23, 2012 By Adeel Webmaster نوشی گیلانی
sad and alone girl
نجانےکن غم کے جگنوئوں کو چھپائے پھرتی ہے مٹھیوںمیں
کئی دنوں سے اداس رہتی ہے ایک لڑکی سہیلیوں میں
کبھی تویوں ہومحبتوں کی مٹھاس لہجوں میں گھول دیکھیں
گزرتی جاتی ہے عمر ساری اداس باتوں کی تلخیوں میں
ہماری خواہش کےراستوں میںمہک رہی ہے وفا کی خوشبو
محبتوں نے بدل دیے ہیں تمام منظر اداسیوں میں
ہمیں خبر ہے ہوا مخالف ہے روشنی کے پیامبر کی
چراغ پھر بھی جلائے رکھتے ہیں ہم محبت کے آندھیوں میں
یہ جانتے ہیں کہ تیری فطرت وفا سے نا آشنا ہے پھر بھی
تری طرف سے لگائے رہتے ہیں اپنے دل کو تسلیوں میں
کبھی کبھی تو محبتوں کے یقین لہجے میں گفتگو ہو
کہیں تو میرا بھی نام آئے تری وفا کی کہانیوں میں
نوشی گیلانی