اسلام آباد: (جیو ڈیسک)آئندہ آنے والے بجٹ کا حجم 29 کھرب75 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک کیے اعدادوشمارکے مطابق دفاع کے لئے575 ارب روپے، قرضوں کے لئے933 ارب روپے، پنشن 147 ارب روپے رکھیجانے کا امکان ہے۔
توانائی کی سبسڈی کے لئے 150 ارب روپے، حکومتی اخراجات 240 ارب روپے، کھاد پر سبسڈی20 ارب روپے رکھے جانے کی توقع ہے۔ صوبوں کو فنڈز کی منتقلی 1427ارب روپے دئے جائیں گے۔ جن میں 57 ارب صوبوں کو وفاق کی گرانٹس ہو گی اور یہ فنڈز گذشتہ برس سے 18فیصداور 224 ارب روپے زائد ہوں گے۔ اسکے ساتھ بجٹ خسارہ11 کھرب 90 ارب روپے جو کہ مجموعی ملکی پیداوار کا 5 فیصد ہو نے کا امکان ہے۔
ایف بی آ ر کا ہدف 23 کھرب 38 ارب ر وپے ہو گا اور 50 ارب روپے کے نئے ٹیکس ہوں گے۔ ان میں زرعی اور کاروں کے ٹائروں پر ڈیوٹی میں7فیصد کمی کی تجویز ہے جبکہ سگریٹوں پر 5 فیصد ٹیکس کے اضافے کی تجویز اور شراب پر دس فیصد ڈیوٹی کی تجویزبھی پیش کئے جانے کا امکان ہے ۔ چینی پر ڈیوٹی8سے 16فیصد کر دی جائے گی، 9 ارب روپے کی آمدن ہو گی اور کم از کم ٹیکس لگانے کی حد 4 لاکھ روپے سالانہ کرنے کی بھی تجویز شامل ہے۔