سی آئی اے کے مبینہ جاسوس اور شدت پسندوں کے سے رابطوں کے جرم میں 33 سال کی قید کاٹنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی نے اپنی سزا کے خلاف کمشنر پشاور کی عدالت میں اپیل کردی ہے۔
جمعہ کو کی گئی اپیل کے بعد غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شکیل کے وکیل اور پیس موومنٹ کے سربراہ ادریس کمال نے کہا ہے کہ ہم نے ڈاکٹر آفریدی کو دی جانے والی سزا اور ان پر لگائے گئے الزامات کو چینلج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کے تحت پولیٹیکل ایجنٹ کی طرف سے دی گئی سزا کیخلاف اپیل کشمنر کو کی جاتی ہے۔ اسی لیے ہم نے وہاں اپیل کی۔ واضح رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ڈاکٹر شکیل کو ایبٹ آباد آپریشن کے بعد سی آئی او کو اسامہ بن لادن تک پہنچنے میں مدد دینے کے الزام میں گرفتار کیا لیکن اسے 24 مئی کو لشکر اسلامی سے تعلق کے الزام میں 33 سال کی سزا سنادی گئی ۔ شکیل آفریدی کی سزا پر امریکا نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا اور پاکستان سے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔