فرانس : (جیو ڈییسک) فرانس اور روس شام کے امن پر تضادات کا شکار ،فرانس کے صدر اولاندا کہتے ہیں کہ بشارالاسد کو اقتدار چھوڑنا پڑے گا جبکہ روس کے صدرپوٹن نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کا حل تمام سیاسی جماعتوں کو ہی مذاکرات سے نکالنا ہوگا۔شام کے مسئلے پر روس کے صدر ولادیمرپوٹن کی موجودگی میں مشترکہ پریس کانفرنس میں فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے کہا ہے کہ بشارالاسد کے اقتدار چھوڑے بغیر شام میں امن قائم نہیں ہو سکتاجبکہ عالمی برادی اور اقوام متحدہ کے دبا کا واحد حل بھی یہی ہے ۔
اس موقع پر روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے اسے لا حاصل اور قبل از وقت حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ اور اقوام متحدہ کی جانب سے بھیجے گئے کوفی عنان کو شام کے مسئلے کا حل نکالنے کا موقع دیا جانا چاہیے کیونکہ کوفی عنان ایک بردبار اور سمجھ دار فرد ہیں۔
پوٹن کا اصرار تھا کہ کوفی عنان کو شام کے امن کے لئے کام کرنے دیا جائے اور شام کے تمام سیاسی فریقوں کو مل کر شام کا حل تلاش کرنا چاہیے،انہوں نے واضح کیا کہ روس شام کے مسئلے پر غیر منصفانہ قدم پر اقوام متحدہ میں مخالفت کرتا رہے گا۔روس کے صدر پیوٹن اپنے دورے میں جرمنی بھی جائیں گے۔