تمہاری تلخیوں سے اور تمہارے نا تراشیدہ رویوں سے تمہاری چھوٹی چھوٹی رنجشوں سے اور بڑی ناراضگی سے بھی محبت کم نہیں ہو گی تمہاری شہر بھر سے دل لگا لینے کی عادت سے تمہاری بے وفائی سے تمہاری بے حسی سے بھی محبت کم نہیں ہو گی انا کا درمیاں آ کر کئی بے ساختہ جذبے اچانک مار جانے سے دلوں کو ذات پر سے وار جانے سے کسی وادی میں جا بسنے کسی صحرا میں رستہ بھول جانے یا سمندر پار جانے سے محبت کم نہیں ہوگی کسی کے جیت جانے سے ، کسی کے ہار جانے سے محبت کم نہیں ہو گی