بلوچستان : (جیو ڈیسک)آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل عبیداللہ خان خٹک نے اعتراف کیا ہے بلوچستان میں کالعدم بلوچ تنظیموں کے ایک سو اکیس کیمپ موجود ہیں ان فراری کیمپوں کو افغانستان سے مدد کی جا رہی ہے جبکہ افغان حکومت ان کیمپوں کو نظرانداز کر رہی ہے۔
ایف سی ہیڈ کوارٹرز کوئٹہ میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل عبیداللہ خان خٹک کا کہنا تھا بلوچ مزاحمتی تنظیموں میں سے چالیس کیمپ بلوچ لبریشن آرمی چھبیس کیمپ بلوچ ری پبلکن آرمی انیس کیمپ بی ایل ایف اور دو کیمپ لشکر بلوچستان کے ہیں آئی جی ایف سی کا کہنا تھاکہ نہ صرف یہ بلکہ سرحد پار افغانستان میں بھی تیس کے قریب فراری کیمپ ہیں جہاں سے بلوچستان میں جاری کارروائیوں اور بلوچستان میں قائم کیمپوں کو آپریٹ کیا جا رہا ہے۔ عالمی طاقتیں بلوچستان کے خلاف سازشیں کر رہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ کالعدم بلوچ تنظیموں کوصوبے میں کارروائیوں کیلئے ہر واقعے پر باہر سے رقم اور اسلحہ ملتا ہے آئی جی ایف سی بلوچستان کا کہنا تھا کہ ایک مذموم سازش کے تحت ریاست کے ان اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو امن و امان کے قیام کے ذمہ دار ہیں۔