کراچی : (جیو ڈیسک) سندھ اسمبلی میں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔
ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن عامر معین پیرزادہ نے قراردادایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بڑے بڑے دہشت گردوں کو گرفتار کرلیتے ہیں لیکن دو سے ڈھائی کلومیٹر رقبے کے علاقے میں امن و امان کیوں بحال نہیں کرپارہے۔ پولیس و رینجرز کا کردار مایوس کن ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں رینجرز آپریشن کرتی ہے لیکن تاجروں کو تحفظ دینے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے۔انہوں نے کہا کہ جن نمبروں سے تاجروں کو بھتے کیلئے دھمکیاں مل رہی ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔
صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو کا کہنا تھا کہ جو سندھ میں رہتا ہے اسے سندھی بن کر رہنا ہوگا اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو اسے وہاں جانا ہوگا جہاں سے وہ آیا ہے ۔کراچی میں امن وامان تبا ہ کرنے کیلئے بھتہ اور چندہ مافیا فعال ہوگئی ہے ۔امن وامان بحال نہ کرنے پر آئی جی سے لے کر نچلی سطح تک کے اہلکاروں کو رہنے کا حق نہیں۔ سندھ کے بیٹے چاہتے ہیں امن وامان ہو اور جلد شرپسند عناصر قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
دیگر ارکان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کئی تاجر اغوا ہیں، یہ تاجر ٹاور سے نمائش چورنگی تک کے علاقے میں اغوا ہوئے ہیں، تاجروں کو بھتے کی پرچیاں آرہی ہیں اس کے ساتھ گولی بھیجی جارہی ہے،پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے کارکنوں اور تاجروں کو قتل کیا جارہا ہے جس کے بعد قرار داد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔
اجلاس میں وزیر قانون ایاز سومرو نے شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی برائے جانوروں کی بیماریاں اور سائنس سکرنڈ، بل اور لیاری و ملیر کے ترقیاتی اداروں کے (احیا و ترمیم) کا بل دو ہزار بارہ تعارف کیلئے پیش کیاجس کے بعد اجلاس پیر کی شام تک کیلئے ملتوی کردیا گیا جس میں صوبے کا نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔