بلوچستان: (جیو ڈیسک) بلوچستان کا مالی سال دوہزار بارہ اور تیرہ کے لئے ایک کھرب اناسی ارب نوے کروڑ روپے مالیت کا ٹیکس فری اور سرپلس بجٹ پیش کردیا گیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پینشن میں بیس فیصد اضافے اور مزدور کی تنخواہ سات ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ بلوچستان میر عاصم کرد نے بجٹ تقریر میں کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سونے کے بڑے ذخائر کا منصوبہ ریکوڈیک اور تانبے کے ذخائر کا منصوبہ سینڈک کو خود چلائیں گے۔ عاصم کرد کا کہنا تھا کہ یہ بلوچستان کی تاریخ کا دوسرا سر پلس بجٹ ہے۔ صوبے میں 6530 نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی۔ امن وامان کیلئے13 ارب 53 کروڑ روپے صحت کیلئے 9 ارب 78 کروڑ روپے اور تعلیم کے لئے 23 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نیبتایا کہ آئندہ مالی سال میں صوبے کے محاصل کا تخمینہ ایک کھرب 14 ارب ہے۔
عاصم کرد کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو اپنے وسائل سے پانچ ارب روپے کی اضافی آمدنی ہوگی جبکہ باقی رقم این ایف سی ایوارڈ ،گیس سرچارج اور دیگر مراعات میں وفاقی حکومت سے حاصل ہوگی۔ پبلک سیکٹرڈیولپمنٹ پروگرام کی مدمیں 35 ارب81 کروڑ روپے مختص کئے جارہے ہیں جبکہ پی ایس ڈی پی میں 720 جاری اور436 نئی اسکیمیں شامل ہیں۔