خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
Posted on June 14, 2012 By Adeel Webmaster علامہ محمد اقبال
Allama Mohammad Iqbal
خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں
ہر اک مقام سے آگے مقام ہے تیرا
حیات ذوقِ سفر کے سوا کچھ اور نہیں
گراں بہا ہے تو حفظ خودی سے ہے ورنہ
گہری میں آب گہر کے سوا کچھ اور نہیں
رگوں میں گردشِِ خون ہے اگر تو کیا حاصل
حیات سوز جگر کے سوا کچھ اور نہیں
جسے کساد سمجھتے ہیں تاجرانِ فرنگ
وہ شے متاعِ ہنر کے سوا کچھ اور نہیں
بڑا کریم ہے اقبال بے نوا لیکن
عطائے شعلہ شرر کے سوا کچھ اور نہیں
علامہ محمد اقبال
Allama Iqbal (khabr-and-khard)