اسلام آباد : (جیو ڈیسک) ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ کی صحت کے حوالے سے ملک میں گردش کرتی ہوئی افواہوں نے ہمیں تشویش میںمبتلا کردیا تھا جس کے بعد ہم نے فوری امریکی سفارتخانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جس کے جواب میں ہمیں ای میل موصول ہوئی ہے کہ جس کے مطابق ڈاکٹر عافیہ باخیر وعافیت سے ہیں تاہم مگر ہمیں ڈاکٹر عافیہ کے صحت کے حوالے سے خطرات لاحق ہے۔
اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس ساتھ افریقہ کے چیف جسٹس کے عمل کی طرح ایکشن لیں جیسے انہوں نے اپنے قیدیوں کر رہا کرایا اسی طرح ڈاکٹر عافیہ کو چیف جسٹس آف پاکستان رہا کرانے میں قانونی جنگ لڑیں۔ انہوں نے بتایا کہ تقریبا دو ماہ قبل امریکی سفارتخانے نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کی صحت انتہائی خراب ہے جبکہ انیس مئی کو ہماری آخری بار ڈاکٹر عافیہ سے بات ہوئی تھی اور عافیہ کا کہنا تھا کہ میری صحت کو خطرات لاحق ہے اور مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مجھے خوراک میں زہر آلود چیزیں ملاکردی سلو پوائزن دیا جارہاہے۔
ڈاکٹر عافیہ کے گھرانے اور امریکی حکومت کے درمیان بات چیت کرانے کا ایک معاہدہ ہے جس کے تحت ایک ماہ میں تین سومنٹ کی بات چیت پر آنے والا خرچہ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ ادا کرتی ہیں۔