پنجاب : (جیو ڈیسک)پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال تیرہویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز بھی اسپتالوں میں تالے لگے رہے اور مریض دربدر ہوتے رہے ۔ صوبائی حکومت نے دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کرکے اسپتالوں میں پولیس چوکیاں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کیلیے آج کی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے۔
پنجاب میں ینگ ڈاکٹڑز کی ہڑتال کے باعث سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سمیت او پی ڈیزمیں کام بند رہا جبکہ کئی اسپتالوں میں تو تالے لگا کر ڈاکٹر باہر سڑکوں پر نعرے لگاتے رہے ۔ ڈاکٹر اپنا سروس اسٹرکچر منظور کرانا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے انہوں نے پنجاب حکومت کے خلاف سخت لب و لہجہ اختیار کر رکھا ہے ۔
وزیر اعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال ختم نہ کی تو حکومت اپنے آپشنز استعمال کرے گی۔ ہڑتالی ڈاکٹروں سے نمٹنے کے لیے ڈیڈ لائن پوری ہونے پر اسپتالوں میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیاہے اور ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کے لیے ہفتہ کے روز کی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے جس کے بعد اسپتالوں میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرکے کریک ڈان ہوگا۔
پنجاب حکومت نے ینگ ڈاکٹرز سے نمٹنے کے لیے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے چار سو اٹھاون نئے ڈاکٹرز بھی بھرتی کرلیے ہیں جبکہ مزید پانچ سو ڈاکٹروں کی کنٹریکٹ پر بھرتی متوقع ہے۔ پنجاب میں ینگ ڈاکٹر ز نے اپنا سروس اسٹرکچر منظور کرانے کے لیے اسپتالوں کو تالے اور مریضوں کو لاوارث چھوڑ کر جس روایت کا آغاز کیا ہے اس کی ہر طبقہ زندگی نے مذمت کی ہے۔