اسلام آباد : (جیو ڈیسک) وفاق تحقیقاتی ادارے ، ایف آئی اے نے رکن پنجاب اسمبلی طارق الوانہ پر غیرملکی شہریت کے الزامات پر اپنی تصدیق کو غلط تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگ لی ہے، عدالت نے ایف آئی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غلطی کے مرتکب ڈائریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے ریمارکس دئے ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پارلیمنٹرینز کے دہری شہریت کیس کی سماعت کی،ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیاکہ ایم پی اے طارق الوانہ کے امریکہ آنے جانے کے دستاویز میں نام کی غلطی ہوئی تھی، دستاویز میں درج طارق نام والا شخص ، ایم پی اے نہیں ہے،ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل نے کہاکہ غلطی ہوگئی، معافی چاہتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ ایف آئی اے سے بلاناغہ غلطی ہوتی ہے، شریف آدمی کو خوار کردیا، کسی کی پگڑی اچھالنے کی اجازت نہیں دیں گے،ذمہ دار آفیسر کے خلاف عدالت کو گمراہ کرنے کا مقدمہ بنا کر جیل بھیجا جائے۔
عدالت نے معطل ایم این اے ملک جمیل احمد کے وکیل امتیاز صدیقی سے قومیت اور شہریت کے فرق پر سوال کئے اور کہاکہ وہ قانون دکھادیں کہ شہریت اور قومیت مختلف چیزیں ہیں، وکیل نے کہاکہ ہالینڈ میں قومیت اور شہریت کا فرق اب ختم ہوگیا ہے، پاکستانی شہریت اور ہالینڈ کی قومیت برابر ہیں تو قومیت چھوڑنے کو تیار ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے لئے سب قابل احترام ہیں، ان میں اوورسیز پاکستانیز شامل ہیں، لیکن جب ہم آئین کی تشریح کرتے ہیں تو آئین کے مطابق ہی دیکھتے ہیں۔