اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صوبوں کا ساتھ نہیں دے رہی؟

national assembly

national assembly

اسلام آباد : (جیو ڈیسک) منصوبہ بندی کمیشن نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت ترقیاتی منصوبوں میں صوبوں کا ساتھ نہیں دے رہی۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس چیئر مین سینیٹر میر ولی محمد بادانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں پلاننگ کمیشن کے اعلی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے تحت وفاق نے صوبوں میں صحت ،تعلیم و مواصلات کے لیے اربوں روپے مختص کیے ہیں۔

پنجاب میں وفاقی حکومت نے صحت کے شعبے کے لیے 19.3ارب روپے ،سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے18.2ارب روپے دیے گئے ہیں۔خیبر پختونخواہ میں 6.1ارب روپے،فاٹاکے لیے16ارب روپے،آزاد کشمیر کے لیے9.5ارب روپے، گلگت بلتستان کے لیے 7.1ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے جبکہ اسپیشل ایریاز کے لیے 32.6ارب روپے دیے جا رہے ہیں۔

کمیٹی کے چیئر مین نے پلاننگ کمیشن کو ہدایت کی کہ صوبوں میں جاری منصوبوں کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔وزارت پیٹرولیم کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے تاہم مقامی انتظامیہ کی جانب سے با اثر افراد کو نواز نے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔