لاہور : (جیو ڈیسک) پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز نے کئی روز سے جاری ہڑتال تو ختم کر دی ہے لیکن علامتی طور پر۔ ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات کی منظوری تک لاہور،ملتان اور فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجیز کے علاوہ دیگر اسپتالوں کی ایمرجنسیز میں کام کرنے سے انکار کردیا۔
ادھر محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کاکہناہے کہ تمام نظر بند ینگ ڈاکٹرزرہاکئے جاچکے ہیں،،لیکن ننھے فہد کے قتل کے الزام میں گرفتار 4 ڈاکٹروں کی رہائی مدعی کے بیان پر عمل میں آ سکے گی۔محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کے مطابق 9 نظربند ینگ ڈاکٹروں کو مختلف جیلوں سے گذشتہ رات ہی رہا کردیاگیا تھا۔
تاہم میواسپتال میں ہڑتال کے دوران جاں بحق ہونے والے ننھے فہدکے قتل کے الزام میں گرفتار 4 ڈاکٹروں کی رہائی مدعی کے بیان پر عمل میں آئے گی، ترجمان نے مزیدکہاکہ پی آئی سی میں 100فیصد ڈاکٹر کام کر رہے ہیں،جبکہ متبادل انتظامات کی وجہ سے دیگر اسپتالوں میں بھی صورتحال کافی بہتر ہے،،دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز کاکہنا ہے کہ جب تک قتل کیس میں گرفتار ان کے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتااور مقدمات ختم نہیں ہوتے،وہ ہڑتال جاری رکھیں گے،ڈاکٹرعامر بندیشہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ینگ ڈاکٹرز نے کوئی معافی نامہ جمع نہیں کرایا ،جبکہ ینگ ڈاکٹرز کے بغیر ایمرجنسیزچلانا مشکل ہے۔