واشنگٹن : (جیو ڈیسک)دنیا بھر میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے۔ واشنگٹن میں گرمی نے ایک سو اکتالیس اور آسٹریا میں تیس سالہ ریکارڈ توڑ دیا جبکہ اس لہر میں پینتالیس افراد اپنی جان گنوا بیٹھے۔ واشنگٹن ڈی سی کے باسیوں اور سیاحوں کو گرمی کی شدت نے نڈھال کر دیا۔ امریکہ میں گرمی کی شدت سے دو ہفتوں کے دوران پینتالیس افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں ۔نو دن سے جاری مسلسل گرمی نے گزشتہ ایک سو اکتالیس سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں آج پارہ ایک سو چھ فارن ہائیٹ کی سطح پر پہنچ گیا۔
آسٹریا میں ریکارڈ توڑ گرمی نے انسانوں کے ساتھ جانوروں کو بھی پریشان کر دیا ہے۔ ویانا کے چڑیا گھر میں جانوروں نے پھل کھا کر اور پانی میں ڈبکیاں لگا کر گذارا کیا۔ بعض جانوروں کو ان کے رکھوالوں نے نہلایا تو کہیں جا کر انھیں سکون نصیب ہو۔ اور طوطوں کو دیا گیا آئس بم نامی برف کا پیالہ، جسے چونچ سے کھود کر انھوں نے ٹھنڈک کا لطف اٹھایا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اٹھانوے اعشاریہ چھ درجے فارن ہائٹ درجہ حرات سے ملک کا تیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔۔ پولینڈ میں بھی پارہ پینتیس سینٹی گریڈ پر ہے اور لوگ ٹھنڈے مقامات کی جانب رخ کررہے ہیں۔