کھو نہ جا اس سحرو شام میں اے صاحبِ ہوش
Posted on July 8, 2012 By Adeel Webmaster علامہ محمد اقبال
kaho na ja ist sehr o shaam mein
کھو نہ جا اس سحرو شام میں اے صاحبِ ہوش
اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش
کس کو معلوم ہے ہنگامۂ فردا کا مقام
مسجد و مکتب و میخانہ ہیں مدت سے خموش
میں نے پایا اے اسے اشکِ سحر گاہی میں
جس دُرِ ناب سے خالی ہے صدف کی آغوش
نئی تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں
چہرہ روشن ہو تو کیا حاجتِ گلگونہ فروش
صاحبِ ساز کو لازم ہے کہ غافل نہ رہے
گاہے گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش
علامہ محمد اقبال