اسلام آباد : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے بجلی کے پیدواری شعبہ کے قرض سے متعلق نجی شعبہ کے پاور ہاوسز ، آئی پی پیز کی طرف سے دائر مقدمہ میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کو کل بلالیا ہے، آئی پی پیز نے کہاہے کہ بقایاجات کی بروقت ادائیگی نہ ہوئی تو یومیہ لوڈشیڈنگ میں 4 گھنٹے کا اضافہ ہوجائے گا۔
ملک کے 8 تھرمل پاور ہاوسز کی طرف سے دائر مقدمہ کی سماعت ، جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے کی، آئی پی پیز کے وکیل فخرالدین جی ابراہیم نے کہاکہ ، معاہدہ کے مطابق حکومت نے آئی پی پیز کو 56 ارب روپے ادا نہیں کئے، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ لوڈ شیڈنگ ہے، یہ مزید 4 گھنٹے بڑھ گئی تو عام آدمی کہاں جائے گا، عدالت نے معاہدہ میں ریکوری تقاضوں کا پوچھا تو آئی پی پیز کے وکیل نے کہاکہ ثالثی میں جاسکتے ہیں لیکن حکومت کو اس میں اپنی کمزوری نظر آتی ہے اس لئے نہیں جارہی، بعد میں عدالت نے اٹارنی جنرل کو کل کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت، کل تک ملتوی کردی۔